دجال کی آخری جنگ کا آغاز ہو چکا ہے
دجال کے فتنے سے بچنے کے لئے سورہ کحف کی تلاوت کریں جمعہ والے دن۔
اس وقت سے پہلے کتنا کچھ ہے جو سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اور وہ وقوع پذیر ہو چکا۔ آپؐ نے فرمایا ’’اسلام کی کڑیاں ضرور ایک ایک کر کے ٹوٹیں گی۔ جب ایک کڑی ٹوٹے گی تو لوگ اس کے بعد والی کڑی کو پکڑ لیں گے۔ اس میں سب سے پہلے جو کڑی ٹوٹے گی وہ اسلامی نظام عدالت (خلافت) کی کڑی ہو گی اور سب سے آخری کڑی نماز ہو گی (شعب الایمان)۔ خلافت ٹوٹ گئی، اب قومی ریاستیں ہیں، لیکن میرے آقاؐ نے خبر دے دی تھی ’’جزیرۃ العرب اس وقت تک خراب نہ ہو گا جب تک مصر خراب نہ ہو جائے‘‘ (الفتن) فرمایا۔ ’’عنقریب تم افواج کو پاؤ گے شام، عراق اور یمن میں‘‘ (للبیہقی) پھر فرمایا ’’جب شام میں فساد ہو تو تمہاری خیر نہیں (مسند احمد بن حنبل) اس حدیث پر غور کریں ’’قیامت قائم نہ ہو گی جب تک کہ اہل عراق کے اچھے لوگ شام کی طرف منتقل نہ ہو جائیں اور اہل شام کے شریر لوگ عراق کی طرف منتقل نہ ہو جائیں، تم شام کو لازم پکڑے رہنا (مسند احمد بن حنبل)۔
احادیث کی ایک طویل فہرست ہے جس میں اس امت کو خبردار کیا گیا۔ اس دور فتن کے بارے میں کہ جب یہ امت ایسے عذابوں کا شکار ہو گی جیسے تسبیح کا دوڑا ٹوٹ جائے اور دانے اوپر نیچے گرنے لگتے ہیں۔ ہم حالت جنگ نہیں حالت عذاب میں ہیں۔ یہ حالت عذاب ہماری تطہیر کرے گی۔ اس لیے کہ آخری بڑی جنگ سے پہلے دنیا نے دو خیموں میں تقسیم ہونا ہے۔ ایک جانب مکمل ایمان اور دوسری جانب مکمل کفر۔ نفاق کا خاتمہ ہو گا۔ نفاق حکومتوں میں ہو یا افراد میں سب ختم ہو جائے گا۔ تقسیم واضح ہوتی جائے گی۔ اس لیے کہ حالت جنگ میں کسی ایک جانب ہونا پڑتا ہے۔ منافق دونوں اطراف کی تلواروں کی زد پر ہوتے ہیں۔